ایک خاموش ہیرو – علم کے سپاہی کی کہانی

global mind
0


 

ایک سادہ سا لباس پہنے، جھکے ہوئے کندھوں کے ساتھ، ایک شخص کتابوں کو ترتیب دے رہا ہے۔ شاید یہ منظر عام آنکھ سے دیکھا جائے تو کوئی خاص بات محسوس نہ ہو، مگر اگر دل کی نگاہ سے دیکھا جائے تو یہ شخص ایک خاموش ہیرو ہے – ایک ایسا انسان جو نسلوں کے مستقبل کو سنوارنے میں مصروف ہے۔

یہ تصویر ایک اسکول کے برآمدے کی ہے، جہاں مختلف جماعتوں کی کتابیں ترتیب سے رکھی گئی ہیں۔ ان کتابوں کے درمیان ایک شخص سبز رنگ کے تھیلے میں کتابیں رکھ رہا ہے۔ اُس کی حرکات میں اخلاص ہے، چہرے پر توجہ ہے، اور دل میں شاید ایک ہی جذبہ ہے: علم کو عام کرنا۔

یہ شخص شاید ایک استاد ہے، یا اسکول کا کوئی ذمہ دار، مگر اُس کا عمل چیخ چیخ کر بتا رہا ہے کہ وہ علم کو صرف پیشہ نہیں، عبادت سمجھتا ہے۔ گرمی ہو یا سردی، دھول ہو یا تھکن، وہ علم کی شمع کو روشن رکھنے کے لیے دن رات کوشاں ہے۔

آج کے دور میں جب اکثر لوگ صرف اپنی ترقی کی فکر میں مصروف ہیں، ایسے لوگ معاشرے کے اصل معمار ہوتے ہیں جو دوسروں کی ترقی کو اپنی کامیابی سمجھتے ہیں۔ یہ شخص ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ اصل عظمت عہدوں میں نہیں، خدمت میں ہے؛ اصل کامیابی شہرت میں نہیں، کردار میں ہے۔

یہ خاموش سپاہی نہ صرف بچوں کو کتابیں دے رہا ہے، بلکہ وہ علم، امید اور مستقبل کی کنجی ان کے ہاتھوں میں تھما رہا ہے

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)